آثار اقبال
آثار اقبال سے مراد وہ کتب ہیں جنہیں شاعر مشرق علامہ محمد اقبال (9 نومبر 1877ء – 21 اپریل 1938ء)نے تصنیف کیا ہے۔
نثر
شاعری
- اسرار خودی (1915ء)
- رموز بیخودی (1918ء)
- پیامِ مشرق (1923ء)
- بانگ درا (1924ء)
- زبورِعجم (1927ء)
- جاوید نامہ (1932ء)
- بالِ جبریل (1935ء)
- ضرب کلیم (1936ء)
- پس چہ باید کرد اے اقوامِ شرق (1936ء)
- ارمغان حجاز (1938ء)
نظمیں
یہ نظم رسالہ مخزن، لاہور سے مئی 1904ء میں شائع ہوئی۔
سارے جہاں سے اچھا
یہ نظم علامہ محمد اقبال نے انجمن حمایت اسلام کے 37 ویں سالانہ اجلاس میں جو 12 اپریل 1922ء کو اسلامیہ ہائی اسکول، شیرانوالہ دروازہ، اندرون لاہور میں منعقد ہوا تھا، میں پڑھی تھی۔
یہ نظم انجمن حمایت اسلام کے سالانہ اجلاس اپریل 1911ء میں پڑھی گئی۔
یہ طویل نظم شکوہ کے جواب میں لکھی گئی تھی اور 1913ء میں انجمن حمایت اسلام کے سالانہ اجلاس منعقدہ موچی دروازہ، اندرون لاہور میں پڑھی گئی۔
یہ نظم علامہ محمد اقبال نے اپنی والدہ امام بی بی کی وفات پر کہی جنھوں نے سیالکوٹ میں 9 نومبر 1914ء کو وفات پائی۔ اولین شکل میں اِس نظم کے 11 بند اور 89 اشعار تھے۔ جب بانگ درا میں اِس کو شامل کیا گیا تو 13 بند اور 86 اشعار دوبارہ ترتیب دے کر شامل کیے گئے۔
انگریزی کتب
- فارس میں ماوراء الطبیعیات کا ارتقاء (1908ء)
- خطبات اقبال (انگریزی: The Reconstruction of Religious Thought in Islam) یہ خطبات 1930ء میں شائع ہوئے۔
مزید دیکھیے
- محمد اقبال
- اقبال ریویو
- اقبالیات (اردو مجلہ)
- اقبال-کتابیات
- اقبال اکادمی پاکستان