الراشد باللہ
الراشد باللہ | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
(عربی میں: منصور الراشد بالله) | |||||||
![]() |
|||||||
مناصب | |||||||
عباسی خلیفہ (30 ) | |||||||
برسر عہدہ 29 اگست 1135 – 17 اگست 1136 |
|||||||
| |||||||
معلومات شخصیت | |||||||
پیدائش | سنہ 1109ء بغداد |
||||||
وفات | 6 جون 1138ء (28–29 سال) اصفہان |
||||||
وجہ وفات | تیز دار ہتھیار کا گھاؤ | ||||||
طرز وفات | قتل | ||||||
شہریت | ![]() |
||||||
والد | المسترشد باللہ | ||||||
خاندان | بنو عباس | ||||||
عملی زندگی | |||||||
پیشہ | گورنر ، خلیفہ | ||||||
پیشہ ورانہ زبان | عربی | ||||||
عسکری خدمات | |||||||
درستی - ترمیم ![]() |
راشد باللہ، (پیدائش: 1109ء - وفات: 1138ء) ایک عباسی خلیفہ تھا۔ اس نے 1135ء/529ھ سے لے کر 1136ء/530ھ تک خلافت کا عہدہ سنبھالا۔ مسترشد باللہ نے اپنی زندگی میں ہی اپنے بیٹے کو ولی عہد نامزد کرکے اس کی بیعت لے لی تھی۔ 1135ء/529ھ میں باپ کے قتل کے بعد راشد باللہ تخت نشین ہوا۔
واقعات
- سلطان مسعود اور راشد باللہ میں سخت اختلاف پیدا ہوا۔
- لوگوں سے مال و دولت کے لیے ظلم و زیادتی سے کام لیا۔
- لوگوں کی شکایت ہر سلطان کو موقع ملا اور اس نے بغداد پر چڑھائی کردی لیکن خلیفہ موصل چلا گیا۔
- اس کی غیر حاضری سے سلطان مسعود نے فائدہ اٹھایا اور لوگوں کی شہادتیں لے کر مسئلہ فقہا اور قضاۃ کے سامنے پیش کیا کہ ایسے ظالم کے مرتکب شخص کو معزول کیا جا سکتا ہے یا نہیں۔ قاضی نے نائب السلطنت کو خلیفہ کی معزولی کا فتوی دے دیا، جس پر اسے معزول کر دیا گیا۔
- 1136ء/530ھ میں بعض عجمیوں نے اسے قتل کر دیا اور مقتول حکمرانوں کی فہرست میں مزید ایک اور کا اضافہ کر دیا۔ بغداد میں اس کہ قتل کا رد عمل ہوا اور اس کی ظلم و زیادتی کے باوجود لوگوں نے اس کے قتل کا سوگ منایا۔ اسے قتل کرنے والے حشاشین تھے۔
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- خلافت بنو عباس و خلافت فاطمین مصر، امتیاز پراچہ، ص- 219
راشد باللہ چھوٹی شاخ بنو ہاشم پیدائش: 1109ء وفات: 1138ء
| ||
مناصب سنت | ||
---|---|---|
ماقبل | خلیفہ 1135ء–1136ء |
مابعد مستعفی بامرللہ
|