انتونیو گرامچی
انتونیو گرامچی | |
---|---|
(اطالوی میں: Antonio Gramsci) | |
گرامچی 1916 میں
| |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 22 جنوری 1891 ساردینیا، مملکتِ اطالیہ |
وفات | 27 اپریل 1937 (عمر 46 سال) روم, اطالیہ |
وجہ وفات | دماغی جریان خون [1] |
طرز وفات | طبعی موت [1] |
مقام نظر بندی | توری، آپولیا |
شہریت | مملکت اطالیہ |
عارضہ | صلابت شریان |
تعداد اولاد | 2 [1] |
عملی زندگی | |
مادر علمی | ٹورن یونیورسٹی |
پیشہ | فلسفی [2][3][4]، سیاست دان [2][3][4]، صحافی [2][3]، مصنف [3]، ماہر معاشیات [3]، ادبی نقاد ، مورخ [3]، ماہرِ عمرانیات [3]، عوامی صحافی [4] |
پیشہ ورانہ زبان | اطالوی [5][6][7]، ساردینیائی زبان |
شعبۂ عمل | فلسفہ [8]، سیاست [8]، نظریاتی صحافت [8]، ادب [8]، معاشیات [8]، ادبی تنقید [8] |
کارہائے نمایاں | دی پرزن نوٹ بکس |
مؤثر | گورگ ویلہم فریدریچ ہیگل ، کارل مارکس ، نکولو مکیاویلی ، فریڈرک اینگلز ، ولادیمیر لینن |
دستخط | |
IMDB پر صفحات | |
درستی - ترمیم |
انتونیو فرانسسکو گرامچی 22 جنوری 1891 تا27 اپریل 1937ء اطالوی مارکسی فلسفی ماہر لسانیات صحافی، مصنف اور سیاست دان تھے۔ انھوں نے فلسفہ سیاسی نظریہ سماجیات تاریخ اور لسانیات پر لکھا۔ وہ اطالوی کمیونسٹ پارٹی کے بانی رکن اور رہنما تھے۔ بینیٹو مسولینی اور فاشزم کے سخت ناقد تھے، ان کو 1926 میں قید کیا گیا اور 1937 میں وفات سے کچھ عرصہ پہلے تک قید میں ہی رہے۔
قید کے دنوں میں گرامچی نے 30 سے زائد نوٹ بکس اور تاریخ اور تجزیہ کے 3 ہزار سے زائد صفحات لکھے۔ ان کی پرزن نوٹ بکس کو بیسویں صدی کے سیاسی نظریہ کی طرف ایک انتہائی اہم شراکت سمجھا جاتا ہے۔ [10] گرامچی نے مختلف ذرائع سے متاثر تھے، وہ نہ صرف دیگر مارکسسٹ نظریہ سازوں سے متاثر تھے بلکہ نکولو مکیاویلی ولفریڈو پیریٹو، جارجس سورل اور بینیڈیٹو کروس جیسے مفکرین سے بھی متاثر تھے۔ ان کی نوٹ بکس میں اطالیہ کی تاریخ اور اطالوی قوم پرستی، فرانسیسی انقلاب فاشزم ٹیلر ازم اور فورڈزم، سول سوسائٹی ریاست تاریخی مادیت، لوک داستانیں مذہب اور اعلی اور مقبول ثقافت سمیت مختلف موضوعات کا احاطہ کیا گیا ہے۔
گرامچی اپنے ثقافتی بالادستی کے نظریہ کے لیے مشہور ہیں کہ کس طرح ریاست اور حکمران سرمایہ دار طبقہ -بورژوازی-سرمایہ دارانہ معاشروں میں دولت اور طاقت کو برقرار رکھنے کے لیے کس طرح سے ثقافتی اداروں کا استعمال کرتے ہیں۔ گرامچی کے مطابق بورژوا طبقہ تشدد، معاشی طاقت یا جبر کی بجائے نظریاتیطور پر بالادست ثقافت کو فروغ دے کر سماج پر اپنا اکنٹرول قائم کرتا ہے۔ گرامچی نے رویاتی مارکسی فکر کی معاشی جبریت سے آگے بڑھنے کی کوشش کی اور اسی بنا پر بعض اوقات انھیں نیو مارکسسٹ گردانا جاتا ہے۔ [11] وہ مارکسزم کی انسان دوستفہم رکھتے تھے، اسے عملی جدوجہد کے فلسفے اور تاریخیت کے طور پر دیکھتے تھے جو روایتی مادیت اور روایتی آئیڈیلزم سے بالاتر ہے۔
حوالہ جات کی نمائش
- ^ ا ب پ عنوان : Dizionario Biografico degli Italiani — بنام: GRAMSCI, Antonio — Treccani's Biographical Dictionary of Italian People ID: https://www.treccani.it/enciclopedia/antonio-gramsci_(Dizionario-Biografico) — اخذ شدہ بتاریخ: 14 اکتوبر 2021
- ↑ اثر پرسن آئی ڈی: https://www.digitalarchivioricordi.com/it/people/display/12798 — اخذ شدہ بتاریخ: 3 دسمبر 2020
- ↑ BeWeb person ID: https://www.beweb.chiesacattolica.it/persone/persona/1596/ — اخذ شدہ بتاریخ: 12 فروری 2021
- ↑ abART person ID: https://cs.isabart.org/person/3305 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 اپریل 2021
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — عنوان : اوپن ڈیٹا پلیٹ فارم — بی این ایف - آئی ڈی: https://catalogue.bnf.fr/ark:/12148/cb119056581 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn20000602277 — اخذ شدہ بتاریخ: 1 مارچ 2022
- ↑ کونر آئی ڈی: https://plus.cobiss.net/cobiss/si/sl/conor/37929827
- ↑ این کے سی آر - اے یو ٹی شناخت کنندہ: https://aleph.nkp.cz/F/?func=find-c&local_base=aut&ccl_term=ica=jn20000602277 — اخذ شدہ بتاریخ: 7 نومبر 2022
- ↑ "Gramsci's Humanist Marxism"۔ 23 جون 2016
- ↑ Sassoon 1991d، صفحہ 446
- ↑ Haralambos اور Holborn 2013، صفحہ 597