بیسلان اسکول یرغمال
بیسلان اسکول قتل عام | |
---|---|
دیواروں پر مقتولین کی فوٹو | |
مقام | بیسلان, شمالی اوسیشیا-الانیا (روس) |
متناسقات | 43°11′03″N 44°32′27″E / 43.184104°N 44.540854°Eمتناسقات: 43°11′03″N 44°32′27″E / 43.184104°N 44.540854°E |
تاریخ | 1 September 2004 ~09:30 – 3 September 2004 ~17:00 (متناسق عالمی وقت+3) |
نشانہ | School Number One (SNO) |
حملے کی قسم | Hostage taking, اسکولوں میں گولی باری |
ہلاکتیں | 385+ |
زخمی | around 783[1] |
مرتکبین | Riyadus-Salikhin |
Terrorist attack in Beslan school | |||||
---|---|---|---|---|---|
| |||||
محارب | |||||
Russian Federation Local volunteers | ریاض الصالحین | ||||
کمانڈر اور رہنما | |||||
Vladimir Pronichev Aleksandr Tikhonov Valery Andreyev Oleg Ilyin ⚔ Dmitry Razumovsky ⚔ Alexander Perov ⚔ |
Ruslan Khuchbarov (Polkovnik) ⚔ Vladimir Khodov (Abdullah) ⚔ | ||||
طاقت | |||||
Unknown | 32 (government figure) | ||||
ہلاکتیں اور نقصانات | |||||
Several dozen killed and seriously wounded | 31 killed and 1 captured (government figure) |
سن 2004 میں روس میں بیسلان اسکول یرغمال مسئلہ پیش آیا۔ اس کے تحت 1100 روسیوں کو چیچن جنگجوؤں نے تین دن تک یرغمال بنائے رکھا۔ ان میں 777 بچے شامل تھے۔ مڈبھیڑ میں 380 کی ہلاکت ہو گئی تھی۔[2]
حوالہ جات
- ↑ انتباہ حوالہ:
aftermath
کے نام کے حامل<ref>
ٹیگ کی نمائش نہیں دیکھی جا سکتی کیونکہ اسے یا تو اس قطعہ سے باہر کسی اور جگہ رکھا گیا ہے یا سرے سے رکھا ہی نہیں گیا۔ - ↑ "Beslan school hostage crisis"۔ 22 اکتوبر 2018 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ 21 دسمبر 2014