توکیو
جاپانی نقل نگاری | |
---|---|
• جاپانی | 東京都 |
• روماجی | توکیو تُو |
ملک | جاپان |
علاقہ | کانتو |
جزیرہ | ہونشو |
دارالحکومت | ناقابلِ اطلاق |
حکومت | |
• گورنر | شنتارو ایشیہارا |
رقبہ | |
• کل | 2,187.08 (621.81) کلومیٹر2 (خطاء تعبیری: غیر متوقع < مشتغل۔ میل مربع) |
رقبہ درجہ | پینتالیسواں |
آبادی (جنوری 1, 2009) | |
• کل | 12,790,000[1] (8,653,000 مخصوص تحصیلات میں) |
• درجہ | اول |
• کثافت | 5,847/کلومیٹر2 (15,140/میل مربع) |
آیزو 3166 رمز | JP-13 |
اضلاع | 1 |
بلدیات | 62 |
پھول | ساکورا (شگوفۂ شاہ دانہ) |
درخت | جنکو دوفصوصہ (Ginkgo biloba) |
پرندہ | سیاہ سرمرغابی (Larus ridibundus) |
ویب سائٹ | metro.tokyo.jp (انگریزی) |
توکیو (جاپانی: 東京 تلفظ: توکیو) جسے رسماً (یا باضابطہ) طور پر، میٹروپولس توکیو (جاپانی: 東京都 تلفظ: توکیو تُو) کہا جاتا ہے، جاپان کے 47 پریفیکچر میں سے ایک اور دارالخلافہ کی حیثیت کا حامل شہر ہے۔ اپنے وقوع کے لحاظ سے یہ شہر جاپان کے رئیسی جزیرے ہونشوُ پر مشرق کی جانب واقع ہے۔ آج کے توکیو کو 23 تحصیلوں (wards) میں تقسیم کیا گیا ہے جس میں سے ہر ایک کا انتظام ایک الگ شہر کے طور پر چلایا جاتا ہے اور اس اقلیمِ توکیو میں مشرق کی جانب وہ تمام علاقہ بھی شامل ہو جاتا ہے جسے تاریخی طور پر شہر توکیو کہا جاتا تھا۔ توکیو شہر کی آبادی ایک کروڑ بیس لاکھ سے تجاوز (12,790,000) کر چکی ہے، جو جاپان کی کل آبادی (12 کروڑ) کا 10% بنتی ہے[1]۔ اس اقلیمِ توکیو کو اپنے گرد و نواح کے شہری علاقے یعنی چیبا، کاناگاوا اور سائتاما کے اقالیم کے ساتھ ملا کر 3 کروڑ 50 لاکھ کی آبادی والا دنیا کا گنجان ترین ام البلاد اور 2005ء کی تعادل قوت خرید (purchasing power parity) کے مطابق دس کھرب سے زیادہ (US$1.191 trillion) GDP والی دنیا کی سب سے بڑی ام البلاد معیشت بنانے کا اعزاز حاصل ہے۔
عالمی معیشت میں اپنی موجود اہمیت کے پیش نظر اسے نیویارک اور لندن کے ساتھ دنیا کے تین مراکزِ امر (command centers) میں شمار کیا جاتا ہے۔[2] عالمگیر حیثیت ہی کی وجہ سے توکیو کا شمار 2008ء کی GaWC فہرست کے مطابق alpha+ شہروں کے ساتھ کیا گیا ہے۔[3] انسانی وسائل سے متعلق ایک ادارے mercer اور معیشتداں مخابر اکائی (economist intelligence unit) کے مساحہ برائے لاگت بسر (cost-of-living) کے مطابق توکیو کو غیر ملکی ملازمین کے لیے دنیا کا مہنگا ترین شہر قرار دیا گیا ہے۔[4] اس کے باوجود توکیو کا شمار دنیا کے سب سے زیادہ قابل رہائش (liveable) شہروں میں کیا جاتا ہے، بین الاقوامی جریدہ برائے اندازِ حیات (lifestyle) کے مطابق اسے دنیا کا سب سے زیادہ قابل رہائش ام البلاد قرار دیا گیا[5]
توکیو کے معنی
توکیو، تاریخی طور پر ایدو کے نام سے جانا جاتا تھا جس کے معنی مصب النہر (estuary) کے ہوتے ہیں یعنی آسان الفاظ میں وہ مقام جہاں کوئی دریا، سمندر میں کھلتا ہے۔[6] جب 1868ء میں اس شہر کو دار الخلافہ کا درجہ دیا گیا تب اس کا نام تبدیل کر کہ توکیو رکھا گیا؛ جو دو الفاظ، تو بمعنی مشرق اور کیو بمعنی دار الخلافہ کا مرکب لفظ ہے، یعنی توکیو کے لغوی معنی دارالخلافۂ مشرق کے ہوتے ہیں[6]۔ جاپانی چونکہ چینی محارف بھی استعمال کرتی ہے اس لیے اس میں ایک ہی محارف کو چینی تلفظ میں مختلف انداز سے ادا کیا جاسکتا ہے اور اسی وجہ سے میجی عہد میں توکیو کا تلفظ توکئی بھی ملتا ہے[7] لیکن آج کل یہ تلفظ یکسر متروک ہو چکا ہے۔[8]
مزید دیکھیے
حوالہ جات
- ^ ا ب آبادی کے بارے میں خلاصہ توکیو حکومت ام البلاد کے موقع پر آرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ metro.tokyo.jp (Error: unknown archive URL)
- ↑ Sassen, Saskia (2001)۔ The Global City: New York, London, Tokyo (2nd ایڈیشن)۔ Princeton University Press۔ ISBN 0-691-07063-6
- ↑ GaWC – The World According to GaWC 2008 ویب سائٹ
- ↑ The Mercer 2009 Cost of Living Survey ویب سائٹ
- ↑ پچیس اولین قابل رہائش شہر[مردہ ربط]
- ^ ا ب Room, Adrian. Placenames of the World۔ McFarland & Company تین سو ساٹھواں صفحہ آن لائن ISBN 0-7864-1814-1
- ↑ Paul Waley (2003)۔ Japanese Capitals in Historical Perspective: Place, Power and Memory in
Kyoto, Edo and Tokyo۔ روٹلیج۔ صفحہ: 253۔ ISBN 0-7007-1409-X - ↑ Tokyo Metropolitan Archives. Retrieved on 13 ستمبر 2008 جاپانی موقع
ویکی ذخائر پر توکیو سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |