2012 بیونس آئرس ٹرین حادثہ
2012 بیونس آئرس ٹرین حادثہ | |||||||
2012 بیونس آئرس ٹرین حادثہ
| |||||||
معلومات | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
تاریخ | 22فروری 2012 | ||||||
جائے حادثہ | بیونس آئرس | ||||||
ملک | ارجنٹینا | ||||||
پٹری | سارمیئنٹو لائن، بیونس آئرس | ||||||
کمبنی | ٹرینس دی بیونس آئرس | ||||||
حادثہ کی نوعیت | ٹرین حادثہ | ||||||
حادثہ کی وجہ | تحقیقات جاری ہیں | ||||||
اعداد و شمار | |||||||
ٹرینیں | ایک | ||||||
اموات | 51[1] | ||||||
زخمی | 700 سے زیادہ[2] |
22 فروری 2012 کو ارجنٹینا کے شہر بیونس آئرس میں ونس اسٹیشن پر یہ ٹرین حادثہ ہوا۔ ٹرین میں حادثہ کے وقت تقریباً ایک ہزار افراد سوار تھے، آٹھ بوگیوں والی لوگوں سے بھری یہ ٹرین بریک نا لگنے کیوجہ سے رکاوٹ (بفر) سے ٹکرا گئی ،حادثہ کے نتیجے میں ٹرین کا انجن اور دو بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہو گئیں۔ اس حادثی کے باعث اکاون (51) افراد ہلاک اور سات سو (700) سے زائد افراد زخمی ہوئے [1]، مرنے اور زخمی ہونے والوں میں سے بیشتر پہلی دو بوگیوں میں تھے[3]، اسٹیشن پر جلدی اترنے کیلئیے لوگ اگلی بوگیوں میں چلے آئے تھے۔
واقعہ کی تفصیل
ابتدائی اطّلاعات کے مطابق ٹرین کافی رفتار سے یعنی 50 کلومیٹر فی گھنٹہ (31 میل فی گھنٹہ)[4] کی رفتار سے اسٹیشن میں داخل ہوئی۔ ٹرین پٹری کے اختتام سے پہلے رک نا سکی [5] اور رکاوٹ (بفر) سے 26 کلومیٹر پر گھنٹے (16 میل پر گھنٹے) کی رفتار سے جا ٹکرائی۔ حادثہ کے نتیجہ میں ٹرین کا انجن اور پہلی دو بوگیاں مکمل طور پر تباہ ہوگئیں ۔۔[6] ٹکر اتنی شدید تھی کے دوسری بوگی پہلی بوگی میں 7 میٹر (23 فٹ) تک پیوست ہو گئی [3]۔ کئی بچ جانے والے مسافروں نے تصادم کو دھماکا کے طور پر بیان کیا [7]
ابتدائی طور پر ایک یونین لیڈر نے بیان دیا کے ٹرین میں کوئی فنی خرابی نہیں تھی اور ٹرین کی بریکیں بھی پچھلے اسٹیشنوں پر کام کر رہی تھیں [5]۔ ٹرین کے درائیور 28 سالہ مارکوس اینتونیو کورڈوبا کو فوری طور پر گرفتار کر لیا گیا لیکن بعد میں اس حلف کے تحت “میں نے وقفہ وقفہ سے دو دفعہ بریک لگائی مگر ناکام رہا“ مدعی کے اعتراض پر تفتیشی جج نے اسے رہا کر دیا۔ اس نے ہینڈ بریک لگانے کی بھی کوشش کی مگر کوئی فائدہ نا ہوا[1]۔ عدالتی ذرائع کے مطابق کورڈوبا نے تفتیشی افسروں کو بتایا کے اس نے ہر اسٹیشن پر بتایا کے اس کو بریک لگانے میں مشکلات درپیش ہیں مگر اس کو سفر جاری رکھنے کا کہا گیا[1]۔
حوالہ جات
- ^ ا ب پ ت Clarín newspaper, 24 Feb 2012: Driver declared and was released from custody: "I tried to brake twice, but the mechanism failed"(بزبان ہسپانوی)
- ↑ "Identificaron a los 50 fallecidos en Plaza Miserere"۔ Clarín۔ 23 فروری 2012۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-02-23
- ^ ا ب Einat Rozenwasser (25 فروری 2012)۔ "Un operativo que resultó eficaz pero que ahora revela fallas"۔ Clarín۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-02-25(بزبان ہسپانوی)
- ↑ Michael Warren (24 فروری 2012)۔ "Argentine train slams into station, killing 49"۔ عرب نیوز۔ 2012-02-26 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-02-25
- ^ ا ب "Dozens dead, hundreds injured in Argentina as train crashes into platform"۔ RT۔ 22 فروری 2012۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-02-22
- ↑ "Forty Dead, Up to 550 Injured in Argentine Train Crash"۔ RIA Novosti۔ 22 فروری 2012۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-02-22
- ↑ ""Se sintió una explosión terrible""۔ La Nación۔ 22 فروری 2012۔ 2018-12-24 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2012-02-22