ابو بکر قیم جوزیہ
| ||||
---|---|---|---|---|
(عربی میں: أبو بكر بن أيوب بن سعد بن حريز بن مكي زيد الدين الزُّرعي) | ||||
معلومات شخصیت | ||||
اصل نام | أبو بكر بن أيوب بن سعد بن حريز بن مكي زيد الدين الزُّرعي | |||
مقام پیدائش | دمشق | |||
تاریخ وفات | سنہ 1323ء | |||
مدفن | باب صغیر | |||
اولاد | شمس الدين زين الدين عبدالله إبراهيم |
|||
عملی زندگی | ||||
الكنية | قيم الجوزية | |||
پیشہ | قيم على مدرسة الجوزية بدمشق | |||
وجۂ شہرت | ابنه ابن القيم | |||
متاثر | ابن قیم جوزیہ | |||
درستی - ترمیم ![]() |
ابو بکر بن ایوب بن سعد بن حارث بن مکی زید الدین الزرعی ، "ثم الدمشقی الحنبلی" (وفات 723ھ /1323ء )، دمشق میں مدرسہ جوزیہ کے منتظم تھے۔
حالات زندگی
ان کی سیرت کے بارے میں کہا گیا ہے کہ وہ اپنی عبادت کی کثرت کے لیے مشہور تھے۔ ابن کثیر نے اپنی کتاب "البداية والنهاية" میں ان کے بارے میں لکھا: "وہ نیک اور عبادت گزار شخص تھے، سادگی کے حامل اور فضیلت والے تھے۔ انھوں نے رشیدی العامری سے دلائل النبوة کی کچھ روایات سن رکھی تھیں۔ وہ یکایک 723 ہجری کو ذی الحجہ کی رات، مدرسہ جوزیہ میں وفات پا گئے۔ ان کی نماز جنازہ اتوار کو ظہر کے بعد جامع اموی میں ادا کی گئی اور انھیں باب الصغیر میں دفن کیا گیا۔ ان کا جنازہ شاندار تھا اور لوگوں نے ان کے بارے میں نیک کلمات کہے۔ اللہ ان پر رحم فرمائے۔" وہ علامہ شمس الدین محمد بن قیم الجوزیہ کے والد تھے، جو بہت سی مفید تصانیف کے مصنف ہیں۔
علم وراثت میں مہارت
وہ علم الفرائض (وراثت کے احکام) میں مہارت رکھتے تھے اور اس علم میں غیر معمولی دسترس کے حامل تھے۔ یہاں تک کہ ان کے بیٹے، ابن القیم، نے یہ علم ان سے حاصل کیا اور ان کے زیرِ تربیت اسے پڑھا۔[1]