دشت لوط

دشت لوط
 

 
نقشہ

انتظامی تقسیم
ملک ایران   ویکی ڈیٹا پر (P17) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[1]
تقسیم اعلیٰ صوبہ کرمان ،  صوبہ سیستان و بلوچستان ،  صوبہ خراسان جنوبی   ویکی ڈیٹا پر (P131) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
جغرافیائی خصوصیات
متناسقات 30°15′50″N 59°14′28″E / 30.263888888889°N 59.241111111111°E / 30.263888888889; 59.241111111111   ویکی ڈیٹا پر (P625) کی خاصیت میں تبدیلی کریں[2]
رقبہ 2278015 ہیکٹر
1794134 ہیکٹر   ویکی ڈیٹا پر (P2046) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
قابل ذکر
جیو رمز 11477544،  125555  ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

دشت لوط یا صحرائے لوط (Dasht-e Lut) (فارسی: کویر لوت‎، "خالی پن صحرا") جنوب مشرقی کرمان، ایران میں ایک بڑا نمک صحرا ہے۔ یہ دنیا کا چوبیسواں سب سے بڑا دریا ہے۔ ریت کی سطح کا بلند ترین درجہ حرارت 70.7 °C ماپا گیا ہے۔[3][4] یہ دنیا کی خشک ترین اور گرم ترین جگہوں میں سے ایک ہے۔

اس کا کل رقبہ 51،800 مربع کلومیٹر (20،000 مربع میل) ہے یہ دنیا کا گرم ترین علاقہ ہے، جو اگست 2008 کے آخر میں 63 ڈگری سینٹی گریڈ تک پہنچ گیا تھا۔  اس کا زمین پر سب سے زیادہ درجہ حرارت 71 ڈگری سیلسیس (159 فارن ہائیٹ) ریکارڈ کیا گیا تھا۔[5]

حوالہ جات

  1.   ویکی ڈیٹا پر (P1566) کی خاصیت میں تبدیلی کریں"صفحہ دشت لوط في GeoNames ID"۔ GeoNames ID۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2025ء {حوالہ ویب}: تحقق من التاريخ في: |accessdate= (معاونت) و|accessdate= میں 15 کی جگہ line feed character (معاونت)
  2.   ویکی ڈیٹا پر (P402) کی خاصیت میں تبدیلی کریں "صفحہ دشت لوط في خريطة الشارع المفتوحة"۔ OpenStreetMap۔ اخذ شدہ بتاریخ 13 فروری 2025ء {حوالہ ویب}: تحقق من التاريخ في: |accessdate= (معاونت) و|accessdate= میں 15 کی جگہ line feed character (معاونت)
  3. D. Mildrexler (اکتوبر 2006)۔ "Where Are the Hottest Spots on Earth?"۔ EOS۔ ج 87 شمارہ 43: 461, 467۔ DOI:10.1002/eost.v87.43 {حوالہ رسالہ}: الوسيط غير المعروف |coauthors= تم تجاهله يقترح استخدام |author= (معاونت)
  4. D. Mildrexler (2011)۔ "Satellite Finds Highest Land Skin Temperatures on Earth"۔ Bull. Amer. Meteor. Soc.۔ ج 92: 850–860۔ DOI:10.1175/2011BAMS3067.1 {حوالہ رسالہ}: الوسيط غير المعروف |coauthors= تم تجاهله يقترح استخدام |author= (معاونت)
  5. Daniel Engber (30 مئی 2007)۔ "The Ceaseless Buzzing of Kinetic Energy"۔ ديسكفر (مجلة)۔ 2016-12-21 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2007-10-03