ریاست بڑودا
ریاست بڑودا Baroda State | |||||||
---|---|---|---|---|---|---|---|
1721–1949 | |||||||
Flag | |||||||
![]() ریاست بڑودا 1909 | |||||||
تاریخ | |||||||
تاریخ | |||||||
• | 1721 | ||||||
• | 1949 | ||||||
|
![](http://upload.wikimedia.org/wikipedia/commons/thumb/c/c0/Sayajirao_Gaekwad_III%2C_Maharaja_of_Baroda%2C_1919.jpg/220px-Sayajirao_Gaekwad_III%2C_Maharaja_of_Baroda%2C_1919.jpg)
ریاست بڑودا (Baroda State) موجودہ بھارتی ریاست گجرات میں ایک نوابی ریاست تھی، جس کا حکمران گایکواڈ خاندان تھا جس نے اس پر 1721ء سے 1949ء تک حکمرانی کی اور اس کے بعد ریاست بڑودا نے ڈومنین بھارت سے الحاق کر لیا۔[1] یہ برطانوی ہند کی سب سے بڑی اور امیر نوابی ریاستوں میں سے ایک تھی۔ اس کے اموال چاول، گندم اور چینی کے ساتھ منافع بخش کپاس کے کاروبار سے حاصل ہوتے تھے۔[2]
تقسیم ہند کے وقت صرف پانچ حکمران حیدرآباد کے نظام، میسور کے مہاراجا، جموں و کشمیر کے مہاراجا، بڑودا کے مہاراجا اور گوالیر کے مہاراجا 21 توپوں کی سلامی کے حقدار تھے۔[3]
بڑودا کے گایکواڈ مہاراجا
- پیلا جی راؤ گایکواڈ (1721-1732)
- داما جی راؤ گایکواڈ (1732-1768)
- سایا جی راؤ گایکواڈ میں (1768-1778)
- فتح سنگھ راؤ گایکواڈ میں (1778-1789)
- مانا جی راؤ گایکواڈ (1789-1793)
- گووند راؤ گایکواڈ (1793-1800)
- آنند راؤ گایکواڈ (1800-1818)
- سایا جی راؤ گایکواڈ دوم (1818-1847)
- گنپت راؤ گایکواڈ (1847-1856)
- خاندے راؤ گایکواڈ (1856-1870)
- ملہار راؤ گایکواڈ (1870-1875)
- مہاراجا سایا جی راؤ سوم (1875-1939)
- پرتاپ سنگھ گایکواڈ (1939-1951)
- فتح سنگھ راؤ گایکواڈ دوم (1951-1988)
- رنجیت سنگھ پرتاپ سنگھ گایکواڈ (1988-2012)
- ثمر جیت سنگھ رنجیت سنگھ گایکواڈ (2012 -)
نگارخانہ
-
ماکاپورہ محل
-
لکشمی ویلاس محل
-
سایا جی راؤ سوم کے چاندی روپے
بیرونی روابط
- ریاست بڑودا ارضیات کوئنزلینڈ یونیورسٹی
- ریاست بڑودا کے سکے
![]() |
ویکی ذخائر پر ریاست بڑودا سے متعلق سمعی و بصری مواد ملاحظہ کریں۔ |
حوالہ جات
- ↑ "Rulers Farewell Message"۔ Indian Express۔ 1 مئی 1949
- ↑ "India Has Rich State In Baroda"۔ Hartford Courant۔ 16 اگست 1927۔ 2012-11-04 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2018-03-19
- ↑ "Salute States"۔ 2018-12-25 کو اصل سے آرکائیو کیا گیا۔ اخذ شدہ بتاریخ 2013-08-06