1953 کا ایرانی تختہ الٹنا

1953 Iranian coup d'état
سلسلہ the Abadan Crisis and the سرد جنگ

Coup supporters celebrate victory in Tehran
تاریخ15–19 August 1953
مقامتہران, پہلوی ایران
نتیجہ

Overthrow of Prime Minister محمد مصدق

Government-Insurgents
Government of Iran
supporters
پہلوی خاندان supporters
ریاست ہائے متحدہ[a]
متحدہ مملکت[a]
کمان دار اور رہنما
محمد مصدق Surrendered
Gholam Hossein Sadighi (جنگی قیدی)
Hossein Fatemi Executed
Taghi Riahi (جنگی قیدی)
محمد رضا شاہ پہلوی
Fazlollah Zahedi
Nematollah Nassiri (جنگی قیدی)
Shaban Jafari
Assadollah Rashidian
ڈیوائٹ ڈی آئزن ہاور
Allen Dulles
Kermit Roosevelt Jr.
ونسٹن چرچل
سر اینتھنی ایڈن
John Sinclair
شریک دستے
Factions of the ايرانی فوج
محمد مصدق's supporters
Imperial Guard
ايرانی فوج
پہلوی خاندان
سی آئی اے
MI6
ہلاکتیں اور نقصانات
200–300 killed[3][4]
  1. ^ ا ب Covertly

1953 کا ایرانی تختہ الٹنا، جو ایران میں 28 مرداد کودتا (فارسی: کودتای 28 مرداد) کے نام سے جانا جاتا ہے، 19 اگست 1953 کو منتخب وزیر اعظم محمد مصدق کے خلاف امریکی اور برطانوی اکسانے پر ایرانی فوج کی قیادت میں کیا گیا تھا تاکہ شاہ محمد رضا پہلوی کی بادشاہی حکومت کو مضبوط کیا جا سکے۔ اس کا ایک اہم مقصد ایران میں برطانوی تیل کے مفادات کا تحفظ کرنا تھا۔ اس کودتا میں امریکا (TP-AJAX پروجیکٹ یا آپریشن ایجیکس کے نام سے) اور برطانیہ (آپریشن بوٹ کے نام سے) کی مدد شامل تھی.

حوالہ جات کی نما‏ئش

  1. Parsa, Misagh (1989)۔ Social origins of the Iranian revolution۔ Rutgers University Press۔ ص 160۔ ISBN:0-8135-1411-8۔ OCLC:760397425
  2. Yunas Samad؛ Kasturi Sen (2007)۔ Islam in the European Union: Transnationalism, Youth and the War on Terrors۔ Oxford University Press۔ ص 86۔ ISBN:978-0-19-547251-6
  3. Wilford 2013، صفحہ 166
  4. Steven R. Ward (2009)۔ Immortal: A Military History of Iran and Its Armed Forces۔ Georgetown University Press۔ ص 189۔ ISBN:978-1-58901-587-6