انجینئری
انجینئری یا انجینئری کو انگریزی میں Engineering کہا جاتا ہے اور عربی میں ہندس یا الہندس جبکہ فارسی میں مہندسی کہتے ہیں۔ انجینئری دراصل روزمرہ زندگی میں پیش آنے والے فنی مسائل کو حل کرنے کی غرض سے اور زندگی کو سہل اور آسان بنانے کی خاطر علمی اور تکنیکی (technical) معلومات کے نفاذ (application) کو کہتے ہیں۔ وہ افراد جو اس کام یا شعبہ علم میں مہارت رکھتے ہیں انھیں مہندس کہا جاتا ہے۔ ایک انجینئر علم، طرزیات، ریاضی اور حسابیات کی معلومات کو استعمال کرتے ہوئے اپنی بصیرت، پرواز تخیل اور اپنی صلاحیت تخمینہ کاری و تعین کے ذریعہ فنی مسائل کا عملی حل تلاش کرتا ہے۔ انجینئری کا نتیجہ عام طور پر ایک طرح (design) یا پیداوار (production) ہو سکتا ہے (مثلا بجلی کی پیداوار) اور یا پھر ایسا بھی ہو سکتا ہے کہ کسی مفید شے (object) یا عمل (process) کی کارگذاری (operate) کی جاسکے (مثلا محرکیہ (engine) جس کی کارگذاری سے گاڑی چلائی جا سکتی ہے)۔
اصطلاح | term |
---|---|
انجینئری |
engineering |
اسلوبیات
اسلوبیات انجینئری میں سب سے اہم ترین کارگذاری، ایک مہندس کی وہ منفرد اور یکتا ذمہ داری ہوتی ہے جس میں وہ کسی طرح (ڈیزائن) کے لیے امکانات یا محدودات یا محدویت (constraints) کی شناخت کرتا ہے اور اس کا خاکہ تیارکرتا ہے، پھر اس کا درست ادراک کرتا ہے اور پھر اس ان امکانات کو طرح یعنی ڈیزائن پر یکجا کرکے کامیاب اور مفید نتیجہ حاصل کرتا ہے۔ محدودیت میں مختلف عوامل شامل ہوتے ہیں ہیں مثلا؛ موجود وسائل، طبعی (یعنی افرادی) اور تکنیکی (technical) کمی، مسقبل کی ضروریات سے مطابقت اور ضرورت پڑنے پر مزید اضافوں کی صلاحیت، لاگت، بازارپذیری (marketability)، پیداواریت (producibility) اور افادیت و کارآمدگی (serviceability) وغیرہ۔ تمام محدودات کا اندازہ کرلینے کے بعد انجینئر، تخصیصات (specifications) کو حدود سے قریب تر کرتا ہے تاکہ مقصد کا حصول یا نتیجہ (کوئی طرح بندی یعنی ڈیزائنگ یا کوئی پیداوار یا پروڈکٹ)، اخذ کردہ اندازوں سے قریب تر حاصل کیا جاسکے۔ آسان الفاظ میں اس کو یوں کہ سکتے ہیں کہ تخصیصات یعنی وہ خصوصیات جو بنائی جانے والی شے یا پیداوار میں مطلوب ہوں ان کو حقیقت پسندی سے موجود وسائل کے مطابق ڈھالا جائے اور محدودات (کوئی چیز بنانے کے لیے موجودہ وسائل یا امکانات) کو ممکنہ حد تک بہتر کرکہ تخصیصات کے حصول کے لیے موزوں تر بنایا جائے۔
مسائل سلجھانا
ایک انجینئر اپنی سائنس و ریاضی کی معلومات اور اپنے موزوں تجربے کی مدد سے کسی بھی درپیش مسئلہ کا حل تلاش کرتا ہے یا کرنے کی کوشش کرتا ہے۔ اگر انجینئری میں کسی مسئلہ کا ایک موزوں ریاضیاتی نمونہ تیار کر لیا جائے تو نہ صرف یہ کہ اس مسلے کی تحلیل اور تجزیہ کاری (بعض اوقات کامل اور قطعی حد تک) کی جا سکتی ہے بلکہ ممکنہ حل کو آزما کر اس کی استعداد کا بھی اندازہ کرا جا سکتا ہے۔
عموما کسی مسلے کے ایک سے زائد حل نظر آتے ہیں، ایسی صورت میں انجینئر مختلف طرحی انتخابات میں سے ہر ایک کا تچزیہ اور تخمینہ کر کے اندازہ لگاتا ہے کہ کونسی طرح یا ڈیزائن مطلوبہ اختصاصات کے قریب تر ہے اور اسی کا انتخاب کر لیا جاتا ہے۔ انجینئری میں، بڑے پیمانے پر پیداوار شروع کرنے سے قبل اس بات کا اندازہ لگا لیا جاتا ہے کہ منتخب کردہ طرح یا ڈیزائن سے مطلوبہ اختصاصات حاصل ہونے کی کتنی توقع کی جا سکتی ہے۔ اور اس مقصد کے لیے جن تکنیکوں (techniques) کی مدد لی جاتی ہے ان میں ؛ قسم اولیہ (prototype)، میقاسی نمونوں (scale models)، تشبیہ (simulations)، تخریبی آزمائشیں (destructive tests)، غیرتخریبی آزمائشیں (nondestructive tests) اور تناؤ کی آزمائش (stress test) وغیرہ شامل ہیں۔
ان آزمائشوں یا اختبارات سے اس بات کا تعین کیا جاتا ہے کہ بنائی جانے والی چیز یا پیداوار ممکنہ حد تک توقعات سے کے مطابق نتیجہ دے۔ انجینئری کے ان تمام مراحل کے دوران میں اس بات کو بھی یقینی بنایا جاتا ہے ہے کہ پیداوار یا بنائی جانے والی شے، ماحول کے لیے خطرات نہ پیدا کرتی ہوئے نتائج مہیا کرے، اس مقصد کے لیے حفاظتی عوامل (factor of safety) کو ملحوظ خاطر رکھا جاتا ہے اور اسی حفاظتی عامل کی وجوہات کے باعث اکثر پیداور پر سمجھوتہ کرنا پڑتا ہے۔
کمپیوٹر اور انجینئری
دیگر تمام شعبہ ہائے علم مثلا سائنس اور ٹیکنالوجی (technology) کی طرح، انجینئری میں بھی شمارندے اہم کردار ادا کرتے ہیں اور ان کی مدد سے بنائے جانے والے اعدادی و ریاضیاتی طریقہ کار اور تشبیہات (simulations) کے ذریعہ آج ایک پیداوار یا طرح (ڈیزائن) کی کارکردگی کے بارے میں ماضی کی نسبت زیادہ صحت کے ساتھ پیشگوئی کی جا سکتی ہے۔
طرحبند بہ کمپیوٹر (computer-aided design / CAD) سافٹ ویئر یا سافٹ ویئر استعمال کرتے ہوئے ایک انجینئر نسبتا آسانی سے اپنے مطلوبہ تصمیم یا ڈیزائن کے خاکے اور نمونے تیار سکتا ہے۔