لتا منگیشکر
لتا منگیشکر | |
---|---|
(مراٹھی میں: लता मंगेशकर) | |
معلومات شخصیت | |
پیدائش | 28 ستمبر 1929ء اندور |
وفات | 6 فروری 2022ء (93 سال)[1] ممبئی [1] |
وجہ وفات | متعدد اعضا کی خرابی [2] |
شہریت | بھارت |
والد | دیناناتھ منگیشکر |
بہن/بھائی | |
خاندان | منگیشکر خاندان |
مناصب | |
رکن راجیہ سبھا | |
برسر عہدہ 22 نومبر 1999 – 21 نومبر 2005 |
|
فنکارانہ زندگی | |
نوع | فلمی ، بھارتی کلاسیکی موسیقی ، ہندوستانی کلاسیکی موسیقی ، بھجن |
آلہ موسیقی | صوت |
پیشہ | گلو کارہ ، فلم اداکارہ ، فلم اسکور کمپوزر ، فلم ساز |
پیشہ ورانہ زبان | ہندی [3] |
اعزازات | |
لیجن آف آنر (2006) بھارت رتن (2001) پدم وبھوشن (1999) مہاراشٹر بھوشن اعزاز (1997) قومی فلم اعزاز برائے بہترین پس پردہ گلوکارہ (1990) دادا صاحب پھالکے ایوارڈ (1989) قومی فلم اعزاز برائے بہترین پس پردہ گلوکارہ (1974) قومی فلم اعزاز برائے بہترین پس پردہ گلوکارہ (1972) پدم بھوشن (1969) ایفا حاصل زیست اعزاز |
|
دستخط | |
ویب سائٹ | |
IMDB پر صفحات[4] | |
درستی - ترمیم |
لتا منگیشکر (ولادت: 28 ستمبر 1929ء - وفات: 6 فروری 2022ء) بھارت کی مشہور و معروف گلوکارہ تھیں۔ ان کا نام 25 ہزار سے زیادہ گانے دنیا کی مختلف زبانوں میں گانے کے بعد گنیز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں شامل کیا گیا وہ 1929ء میں پیدا ہونے والی لتا کی آواز سے ان کی عمر کا ذرا بھی اندازہ نہیں لگایا جا سکتا۔ مندروں میں بجتی گھنٹیوں سا سحر لیے لتا کی آواز نے کئی نسلوں کو اپنی آواز سے متاثر کیا ہے۔
آج بھی دل تک اتر جانے والی ان کی آواز کی کھنک وہی ہے جو انیس سو سینتالیس میں ان کی پہلی ہندی فلم آپ کی سیوا میں تھی۔ لتا نے انیس سو بیالیس میں اپنے والد دینا ناتھ منگیشکر کے انتقال کے بعد باقاعدہ گلوکاری شروع کردی تھی۔ دینا ناتھ کی بیٹیوں میں نہ صرف لتا نے سروں کی دنیا میں مقبولیت حاصل کی بلکہ ان کی بہن آشا بھوسلے نے بھی گلوکاری میں اہم مقام حاصل کیا اور ایک وقت ایسا بھی آیا کہ دونوں بہنوں کی آوازوں نے بھارتی فلم انڈسٹری پرقبضہ کر لیا۔ لتا کا کہنا ہے کہ ان کی فنی زندگی بھرپور رہی ہے۔
بچپن
لتا منگیشکر28 ستمبر 1929ء کو اندور بھارت میں پیدا ہوئیں۔ ان کے والد دِینا ناتھ منگیشکر بھی گلوکار اور اداکار تھے۔ چنانچہ وہ شروع سے ہی گلوکاری کی طرف مائل تھیں۔ موسیقار غلام حیدر نے ان کی حوصلہ افزائ کی اس کے بعد وہ کامیابی کی بلندیوں کی طرف روانہ ہوگئیں اور ابھی تک نہیں رکیں۔
گلوکاری
لتا منگیشکر پچاس ہزار سے زائد گانے گا چکی ہیں وہ 1974ء سے 1991ء تک گینز بک آف ورلڈ ریکارڈ میں ریکارڈ ہولڈر کے طور پر شامل رہیں۔ بک کے مطابق وہ دنیا میں سب سے زیادہ گانے ریکارڈ کرانے والی گلوکارہ ہیں۔
انعامات
لتا کو بے شمار ایوارڈز ملے۔ خود ان کا کہنا ہے کہ ان کا سب سے بڑا ایوارڈ لوگوں کا پیار ہے لیکن ان کے پاس بھارت کا سب سے بڑا سویلین اعزاز بھارت رتنا بھی ہے۔ وہ بھارت کی دوسری گلوکارہ ہیں جنہیں یہ ایوارڈ دیا گیا ہے۔ 1974ء میں گینیز بک آف ورلڈ ریکارڈز میں انکا نام دنیا میں سب سے زیادہ گانے گانے والی گلوکارہ کے طور پر آیا۔
بیماری اور وفات
8 جنوری 2022ء کو کورونا کے سبب لتا منگیشکر کو ممبئی کے بریچ کینڈی ہسپتال میں داخل کرایا گیا۔[5]
بعمر 92 برس بوجہکورونا وائرس ممبئی میں 6 فروری 2022ء کو چل بسیں۔[6][7]
بیرونی روابط
- جب بلبلِ ہندوستان کندن لال سہگل سے شادی کی خواہاں تھیںآرکائیو شدہ (Date missing) بذریعہ www1.voanews.com (Error: unknown archive URL)
حوالہ جات
- ^ ا ب ناشر: بی بی سی نیوز — تاریخ اشاعت: 6 فروری 2022 — Obituary: Lata Mangeshkar, 'nightingale of Bollywood' dies at 92
- ↑ ناشر: بی بی سی نیوز — Lata Mangeshkar: India singing legend dies at 92 — اخذ شدہ بتاریخ: 6 فروری 2022
- ↑ مصنف: فرانس کا قومی کتب خانہ — http://data.bnf.fr/ark:/12148/cb139215454 — اخذ شدہ بتاریخ: 10 اکتوبر 2015 — اجازت نامہ: آزاد اجازت نامہ
- ↑ میوزک برینز آرٹسٹ آئی ڈی: https://musicbrainz.org/artist/aeb71bd8-447d-4415-8ea1-2b7d664f67e1 — اخذ شدہ بتاریخ: 16 ستمبر 2021
- ↑ "Lata Mangeshkar is stable now, says Asha Bhosle". دی انڈین ایکسپریس (انگریزی میں). 6 فروری 2022. Retrieved 2022-02-06.
- ↑ "Lata Mangeshkar: India singing legend dies at 92". BBC News (برطانوی انگریزی میں). 6 فروری 2022. Retrieved 2022-02-06.
- ↑ Shoumojit Banerjee (6 فروری 2022). "'Nightingale' Lata Mangeshkar passes away at 92". دی ہندو (بھارتی انگریزی میں). PTI. ISSN:0971-751X. Retrieved 2022-02-06.