جودی بن عثمان

جودی بن عثمان
معلومات شخصیت
عملی زندگی
پیشہ ماہرِ لسانیات   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

جودی بن عثمان عبسی موروری (؟ - 198ھ ) جودی بن عثمان اندلس کے پہلے نحوی تھے۔ وہ نحو کے علم کے لیے عراق گئے، جہاں کوفہ کے مشہور نحوی ائمہ سے تعلیم حاصل کی۔ وطن واپس آکر انہوں نے اندلس میں تدریس کا آغاز کیا اور نحو کے علم کو فروغ دیا۔

حالات زندگی

جودی بن عثمان کی ولادت اور اصل کا مقام مختلف روایات میں مختلف ہے؛ بعض منابع کے مطابق وہ طلیطلہ میں پیدا ہوئے، جبکہ دیگر کے مطابق وہ قرطبہ کے قریب مورور یا موجودہ تونس کی قیروان میں پیدا ہوئے۔ وہ آل طلحہ عبسی کے مولا تھے۔ جودی نے غرناطہ میں نحو کی تعلیم حاصل کی اور پھر عراق کا سفر کیا، جہاں انہوں نے مشہور نحویوں جیسے الرؤاسی، الكسائی اور ان کے شاگرد الفراء سے علم حاصل کیا۔ الكسائی سے علم حاصل کرنے کے بعد، انہوں نے اس کی کتاب کا نسخہ اپنے ساتھ اندلس واپس لے آئے۔ جودی بن عثمان نے غرناطہ اور قرطبة میں کوفی مکتبہ فکر پر مبنی نحو کی تدریس شروع کی، جبکہ اَندلس میں اس سے پہلے بصری مکتبہ فکر رائج تھا۔ وہ اَندلس کے پہلے نحوی تھے اور نحو پر کتاب تصنیف کی۔ جودی نے قرطبہ میں حکام کے بچوں کو تعلیم دی ۔[1] [2][3]،[4].[5]

وفات

جودی بن عثمان نے 198ھ میں قرطبہ میں وفات پائی ۔[6][7]

حوالہ جات

  1. محمود الطناحي، مقالات العلامة الطناحي: صفحات في التراث والتراجم واللغة والأدب. القسم الأول. دار البشائر الإسلامية - بيروت. الطبعة الأولى - 2002. ص. 91
  2. عبد الكريم الأسعد. الوسيط في تاريخ النحو العربي. دار الشروق للنشر والتوزيع - الرياض. الطبعة الأولى. ص. 147
  3. أحمد الطنطاوي. نشأة النحو وتاريخ أشهر النُّحاة. دار المعارف - القاهرة. الطبعة الثانية - 1995. ص. 182. ISBN 977-02-4922-X
  4. عبد الهادي الفضلي. مراكز الدراسات النحوية. مكتبة المنار - الزرقاء. الطبعة الأولى - 1986. ص. 52
  5. عمر فروخ، ج. 4، ص. 86
  6. الفيروزآبادي. البلغة في تراجم أئمة النحو واللغة. دار سعد الدين - دمشق. الطبعة الأولى - 2000. ص. 102-103
  7. عمر فروخ، ج. 4، ص. 85-86