مہدی مخزومی

مہدی مخزومی
(عربی میں: مهدي المخزومي ویکی ڈیٹا پر (P1559) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
معلومات شخصیت
پیدائش سنہ 1917ء   ویکی ڈیٹا پر (P569) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
نجف   ویکی ڈیٹا پر (P19) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
وفات 5 مارچ 1993ء (75–76 سال)  ویکی ڈیٹا پر (P570) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
بغداد   ویکی ڈیٹا پر (P20) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
شہریت سلطنت عثمانیہ
مملکت عراق
جمہوریہ عراق   ویکی ڈیٹا پر (P27) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
عملی زندگی
مادر علمی جامعہ قاہرہ   ویکی ڈیٹا پر (P69) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ماہرِ لسانیات ،  شاعر ،  استاد جامعہ ،  مصنف   ویکی ڈیٹا پر (P106) کی خاصیت میں تبدیلی کریں
پیشہ ورانہ زبان عربی   ویکی ڈیٹا پر (P1412) کی خاصیت میں تبدیلی کریں

مہدی بن محمد صالح بن حسن مخزومی (1917ء - 5 مارچ 1993ء) عراقی لغوی، شاعر اور استاد تھے نجف میں پیدا ہوئے اور ابتدائی تعلیم کے بعد جامعہ الہندی میں روایتی علوم حاصل کیے۔ تدریس کا آغاز سوق الشیوخ میں بطور معاون معلم کیا اور پھر مصر جا کر جامعہ قاہرہ سے ماسٹرز اور ڈاکٹریٹ مکمل کی۔ وطن واپسی پر دار المعلمین اور بعد ازاں جامعہ بغداد میں تدریس کے فرائض انجام دیے۔ انہوں نے نحو اور ادب پر اہم کتابیں لکھیں، جن میں "الدرس النحوي في بغداد"، "عبقري من البصرة"، اور "في النحو العربي: قواعد وتطبيق" شامل ہیں۔ ان کا شعر عمدہ اور علمی و ادبی خدمات نمایاں ہیں۔[1] [2]

حالات زندگی

یہ شخصیت ایک عراقی لغوی، شاعر اور استاد تھے، جنہوں نے بچپن میں ہی یتیمی کا سامنا کیا۔ ان کے والد کا انتقال اس وقت ہوا جب وہ دو سال کے بھی نہ تھے، اور پانچ سال کی عمر میں والدہ بھی وفات پا گئیں۔ ان کی پرورش ان کے بھائیوں نے کی۔

انہوں نے ابتدائی تعلیم نجف کے مساجد میں حاصل کی اور مدرسہ الغری الابتدائیہ سے ابتدائی سند مکمل کی۔ 1938 میں عربی زبان کی تعلیم کے لیے مصر گئے اور جامعہ فؤاد الاول سے لائسنس کی ڈگری حاصل کی۔ وطن واپسی پر بغداد کے دار المعلمین الریفیہ میں چار سال تک تدریس کی۔

1947 میں اعلیٰ تعلیم کے لیے وزارتِ معارف کے تحت دوبارہ مصر گئے۔ 1951 میں "مذہب خلیل نحوی" کے موضوع پر ماسٹرز مکمل کیا، جس کی نگرانی پروفیسر امین الخولی اور ابراہیم مصطفیٰ نے کی۔ 1953 میں "مدرسة الكوفة النحوية ومناهجها في اللغة العربية" کے موضوع پر ڈاکٹریٹ مکمل کی، جس کی رہنمائی پروفیسر مصطفیٰ السقا نے کی۔[3][4][5]

تصانیف

اس عراقی لغوی کی تصانیف درج ذیل ہیں:

  1. . الخلیل بن احمد الفراهیدی: اس کے کام اور طریقہ کار
  2. . مدرسہ کوفہ اور اس کا طریقۂ مطالعہ زبان اور نحو میں
  3. . عربی نحو: تنقید اور رہنمائی
  4. . عربی نحو: قواعد اور جدید سائنسی طریقہ پر اطلاق
  5. . الفراهیدی: بصری ذہانت کا کرشمہ
  6. . درس نحو بغداد میں
  7. . عربی نحو میں نمایاں شخصیات

یہ کتابیں ان کی لسانی تحقیق اور عربی نحو کے شعبے میں ان کے نمایاں کام کی عکاسی کرتی ہیں۔

وفات

ڈاکٹر مہدی مخزومی کا انتقال ہو گیا، اور ان کے جانشین ادیب سیفی مخزومی نے ایک عظیم قصیدہ پیش کیا، جس کے کچھ اشعار یہ ہیں:

"رخصت ہوئے استاد ایک دکھ بھری گھڑی میں

اور آپ ہمارے دلوں میں ہمیشہ عظیم رہیں گے" "آپ ہمارے دلوں میں ایک ایسی یاد بن کر زندہ ہیں جو کبھی نہیں مرے گی اور آپ کے الفاظ اب بھی تھک چکے دلوں کو لرزاتی ہیں"

حوالہ جات

  1. أحمد العلاونة (1998)۔ ذيل الأعلام (الطبعة الأولي ایڈیشن)۔ جدة: دار المنارة۔ ص 212
  2. إميل يعقوب (2009)۔ معجم الشعراء منذ بدء عصر النهضة (الأولى ایڈیشن)۔ بيروت: دار صادر۔ ج المجلد الثالث ل - ي۔ ص 1295
  3. أحمد العلاونة (1998)۔ ذيل الأعلام [قاموس تراجم لأشهر الرجال والنساء من العرب والمستعربين والمستشرقين] (الطبعة الأولي ایڈیشن)۔ جدة: دار المنارة۔ ص 212
  4. إميل يعقوب (2009)۔ معجم الشعراء منذ بدء عصر النهضة (الأولى ایڈیشن)۔ بيروت: دار صادر۔ ج المجلد الثالث ل - ي۔ ص 1295
  5. لوا خطا ماڈیول:Cite_Q میں 684 سطر پر: attempt to call upvalue 'getPropOfProp' (a nil value)۔